کیا فلوٹرز کا علاج کرانا ضروری ہے؟
اگر مختصر ترین الفاظ میں جواب دینا ہو تو جواب یہ ہے کہ “اِن کے علاج کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی”۔ لیکن اتنا اِختصار نظر لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ وجہ یہ کہ فلوٹرز دیکھنے والے لوگوں کی عظیم اکثریت کو تو یہ کوئی نقصان نہیں پہنچاتے لیکن جن کو پہنچاتے ہیں اُن کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔ اِس لئے یہ فیصلہ کرنا ضروری ہوتا ہے کہ آیا یہ وہ نقصان پہنچانے والی قسم تو نہیں ہے۔
فلوٹرز میں سے کئی وقت کے ساتھ خون میں جذب ہو کر چھوٹے ہو جاتے ہیں، اور بہت سے آہستہ آہستہ اپنی جگہ بدل لیتے ہیں جس سے وہ بہت کم نظر آتے ہیں۔چنانچہ اِس طرح کے فلوٹرز کے علاج کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔
ایک اور حقیقت یہ ہے کہ آہستہ آہستہ انسانی نفسیات اُسے قبول کر لیتی ہے اور انسانی ذہن اُنھیں بھول جاتا ہےجس سے اُن کے باعث پیدا ہونے والی پریشانی انتہائی کم ہو جاتی ہے۔چنانچہ اِس صورتِ حال میں بھی علاج کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
اِن کا علاج کرانا کب ضروری ہو جاتا ہے؟
1۔ اگر فلوٹرز اچانک ظاہر ہوں۔
2۔ اگر فلوٹرز کی تعداد بڑھنا شروع ہو جائے۔
3۔ اگر فلوٹرز نظر آنے کا دورانیہ بہت زیادہ بڑھ جائے۔
4۔ اگر فلوٹرز کے ساتھ چمک بھی نظر آنے لگے۔
5۔ اگر فلوٹرز کے ساتھ درد بھی ہونے لگے۔
6۔ اگر نظر میں نمایاں دھندلا پن بھی آجائے۔
7۔ اگر فلوٹرز کے علاوہ کسی ایک سائیڈ پر نظر بھی کم ہو جائے۔
اِن کا علاج کس طریقے سے کیا جاتا ہے؟
بذریعہ لیزر
ابھی تک فلوٹرز کو ختم کرنے والی کوئی دوائی نہیں دریافت ہو سکی۔ نہ کھانے والی اور نہ ہی کوئی قطروں کی شکل میں استعمال ہونے والی۔
بعض بڑے فلوٹرز کے لئے لیزر استعمال کیا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ علاج اپنےساتھ کُچھ خدشات بھی رکھتا ہے۔ اِسی لئے اِس طریقے سے فلوٹرز کو ختم کرنے کی کو شش صرف اُس وقت کی جانی چاہئے جب فلوٹرز بہت بڑے ہوں اور بہت زیادہ مشکل کا باعث بن رہے ہوں۔
بذریعہ ویٹریکٹومی
جو فلوٹرز خون کے باعث ہوں اُن کے عموماً جذب ہو جانے کا قوی امکان ہوتا ہے۔ اِس لئے انتظار کیا جانا چاہئے۔ اِسی طرح جو آنکھ کی اندرونی سوزش کے باعث بن جاتے ہیں اُن کا بھی وقت کے ساتھ غیب ہو جانے کا قوی امکان ہوتا ہے۔ لیکن اِن کے بڑا ہونے اور لمبے عرصہ تک غیب نہ ہونے کی صورت میں وٹریکٹومی اپریشن کر کے اِن کو ختم کیا جاتا ہے۔
اصل میں فلوٹرز پیدا کرنے کا بیماری کا علاج اہم ہوتا ہے۔ مثلاً
1۔ Uveitis کا علاج ضروری ہوتا، اگر آنکھ کے پردے میں خرابی آ گئی ہو تو اُس کا علاج کرنا ضروری ہوتا ہے،
2۔ اگر آنکھ کے اندر خون لیک ہو گیا ہو تو اُس کا علاج کیا جانا چاہئے، اور اُن جھلیوں اور خون کی ابنارمل نالیوں کا علاج کیا جانا چاہئے جن کی وجہ سے خون لیک ہوتا ہے
3۔ اگر آنکھ کے پردے میں نقصان ہوا ہے مثلاً پھٹ گیا ہے یا اُس میں سوراخ ہو گیا ہے یا اُکھڑ گیا ہے تو اُس کا علاج کیا جانا ضروری ہوتا ہے۔
کوئی تبصرہ نہیں